۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
موضوع قضپورہ مجلس ششماہی مرحوم سید قدیر حسن

حوزہ/ہم جس معاشرے میں رہتے ہیں اس میں ہم پر لازم ہے کہ سب سے مل جل کر رہیں اور تکبر سے دور رہیں تاکہ لوگ موت پر آپ کو یاد کریں اور آپکے تشییع  جنازہ میں شریک ہوں تاکہ آپکی مغفرت ہوسکے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،موضع قضپورہ امبیڈکرنگر اکبرپور میں مجلس ششماہی سید قدیر حسن ابن سید حسن مرحوم کے ایصال ثواب کے لیے منعقد ہوئی ہوئی جسمیں قرب و جوار کے مؤمنین نے شرکت کی۔

موصولہ خبر کے مطابق اس مجلس کو مولانا مہدی حسن واعظ نے خطاب کیا اور نظامت کے فرائض جناب فیضان اکبرپوری نے انجام دیا ساتھ ہی شعرائے کرام نے بارگاه معصومین(ع) میں نذرانۂ عقیدت پیش کیا۔

مجلس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا مہدی حسن واعظ نے موت اور موت کے بعد کی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ موت زندگی کے خاتمے کا نام نہیں ہے بلکہ یہ ایک دوسری حیات کے لیے نقطۂ آغاز ہے۔

انہوں اپنے بیان میں ایک قطعہ پیش کیا:

ہمارے اشکوں نے اک ایسا باب لکھا ہے

غم حسین کا جسمیں حساب لکھا ہے

فشار قبر کی ہمت نہ کرسکے گی زمیں

کفن کے بیچ میں یا بوتراب لکھا ہے

مولانا موصوف نے کہا موت رحمت ہے اسکے لیے جو اہل بیت(ع) کا چاہنے والا ہے اسی لیے ہم مرنے والے کے نام کے آخر میں مرحوم لکھتے ہیں۔

اپنے علاقے کے مشہور مبلغ اسلام جناب مہدی حسن واعظ نے سعید شہیدی کے مشہور شعر کو بھی پیش کیا: 

فرشتو! کیسا سوال و جواب تربت میں

اب آگئے ہو تو بیٹھو علی(ع) کی بات کرو

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم جس معاشرے میں رہتے ہیں اس میں ہم پر لازم ہے کہ سب سے مل جل کر رہیں اور تکبر سے دور رہیں تاکہ لوگ موت پر آپ کو یاد کریں اور آپکے تشییع  جنازہ میں شریک ہوں تاکہ آپکی مغفرت ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ ہم لوگ مرنے والے کی نماز جنازہ پر کھڑے ہوکر اس کے خیر پر ہونے کی گواہی دیتے ہیں جبکہ ہمیں مرنے والے کی خامیوں کا پتہ ہوتا ہے اس سے ہمیں سبق ملتا ہے کہ خدا کو یہ عمل پسند ہے کہ لوگ ایک دوسرے کو نیکیوں سے یاد کریں اور غیبت سے پرہیز کریں۔

مولانا موصوف نے ساتھ ہی اس جانب بھی اشارہ کیا کہ چونکہ خیر کی حقیقت ولایت سے منسوب ہے لہٰذا گویا ہم اس بات کی مرنے والے کے سلسلے میں گواہی دیتے ہیں کہ ہمیں مرنے والے کے نماز و روزے کی خبر تو نہیں ہے لیکن ہم جانتے ہیں کہ مرنے والا علی(ع) کا چاہنے والا تھا۔

آخر میں مولانا نے مرحوم سید قدیر حسن کو یاد کیا اور اہلبیت (ع) سے انکی الفت و محبت کا ذکر کرتے ہوئے انکے حق میں دعائے مغفرت کی ساتھ ہی حاضرین مجلس نے بھی مرحوم کے حق میں دعا اور سورۂ فاتحہ پڑھی۔

تصویری جھلکیاں:

تبصرہ ارسال

You are replying to: .